Famous Cricketer New Muslim Mohammad Yousuf's family members accepted Islam
मोहम्मद यूसुफ के परिजनों ने भी इस्लाम कुबूल किया
पाकिस्तानी क्रिकेट टीम के पूर्व कप्तान मोहम्मद यूसुफ ने लगभग पांच वर्ष पहले इस्लाम कुबूल किया था लेकिन उस वक्त परिजन उनके इस फैसले का काफी विरोध किया था । अब उनके परिजनों ने भी इस्लाम कुबूल कर लिया है।
समाचार पत्र ‘द नेशन’ के मुताबिक यूसुफ के तीन भाइयों और परिवार के अन्य सदस्यों ने हाल ही में इस्लाम कुबूल कर लिया। मूल रूप से यह परिवार ईसाई था। इस्लाम कुबूल करने से पहले यूसुफ का नाम यूसुफ योहाना था।
Wife of Famous Cricketer Mohammad Yousuf also converts to islam
islam44.blogspot.in/2009/11/wife-of-famous-cricketer-mohammad.html
Conversion of Cricketer Yousuf Youhana To Islam
http://www.youtube.com/watch?feature=player_embedded&v=6-iLQDkerGw
Urdu/Hindi video
پاکستان کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان محمد یوسف کے نو مسلم بھائیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسی جبر یا دباؤ کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے بھائی کی تبلیغ سے متاثر ہو کر سچے دل کے ساتھ اسلام قبول کیا۔
کرکٹرمحمد یوسف کے پانچ بھائی ہیں جوتمام شادی شدہ ہیں اور ان کے والد فوت ہوچکے ہیں جبکہ والدہ محمد یوسف کے ساتھ ہی ان کے گھر ڈیفنس میں رہ رہی ہیں۔ دو ہزار پانچ میں کرکٹر محمد یوسف نے قبولِ اسلام کے بعد خود بھی تبلیغ کا کام شروع کیا اور اس کے نتیجے میں ان کا ایک بھائی جمیل مسیح مسلمان ہو گیا جس کا اسلامی نام محمد جمیل رکھا گیا، جو ان دنوں روزگار کے سلسلے میں لندن مقیم ہیں۔ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف نے اس کے بعد بھی اپنے خاندان کے دیگر لوگوں کو اسلام کی طرف مائل کرنے کیلئے تبلیغ کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجے میں پہلے اس کے ایک بھتیجے سنی مسلمان ہوئے اور اب اس کے دو بھائیوں اور ایک بھتیجے نے مولانا عبیداللہ کے ہاتھوں اسلام قبول کیا ہے۔
کرکٹرمحمد یوسف کے مسلمان ہونے والے بھائیوں کا کہنا ہے کہ خاندان کے بیشتر افراد نے ان کے قبولِ اسلام کو ذاتی فعل قرار دیا ہے اور ان پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے دینِ اسلام سے مزید آگاہی حاصل کرنے کے لئے گھر پر ایک قاری کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ قاری صاحب ان تمام بھائیوں کے علاوہ مسلمان ہونے والے دیگر افراد کو بھی نماز اور اسلام کے دوسرے ارکان سکھا رہے ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ خاندان کے دیگر افراد بھی دائرہ اسلام میں داخل ہو جائیں
No comments:
Post a Comment